جامع الترمذي - حدیث 2466

أَبْوَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ باب احادیث ابقلینا بالضراء ومن کانت الآخرة همه وابن آدم تفرع لعبادتي حديثين صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ زَائِدَةَ بْنِ نَشِيطٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي خَالِدٍ الْوَالِبِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُولُ يَا ابْنَ آدَمَ تَفَرَّغْ لِعِبَادَتِي أَمْلَأْ صَدْرَكَ غِنًى وَأَسُدَّ فَقْرَكَ وَإِلَّا تَفْعَلْ مَلَأْتُ يَدَيْكَ شُغْلًا وَلَمْ أَسُدَّ فَقْرَكَ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَأَبُو خَالِدٍ الْوَالِبِيُّ اسْمُهُ هُرْمُزُ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2466

کتاب: احوال قیامت ،رقت قلب اورورع کے بیان میں کہ ہمیں تکلیف کے ساتھ آزمایا گیا‘اور جس کی فکر آخرت میں‘اور ابن آدم!میری عبادت کے لیے فارغ ہو جا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:' اللہ تعالیٰ فرماتاہے : ابن آدم! تومیری عبادت کے لیے یکسو ہوجا، میں تیرا سینہ استغناء وبے نیازی سے بھردوں گا، اور تیری محتاجی دور کروں گا، اور اگر تو نے ایسا نہ کیا تومیں تیرا دل مشغولیت سے بھردوں گا اور تیری محتاجی دور نہ کروں گا'۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔