جامع الترمذي - حدیث 2456

أَبْوَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ باب في تمثيل طول الامل وازدياد حرص المرء كلها هرم ووقوعه في الهرم آخر الامر حسن حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ مُحَمَّدُ بْنُ فِرَاسٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَوَّامِ وَهُوَ عِمْرَانُ الْقَطَّانُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُثِّلَ ابْنُ آدَمَ وَإِلَى جَنْبِهِ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ مَنِيَّةً إِنْ أَخْطَأَتْهُ الْمَنَايَا وَقَعَ فِي الْهَرَمِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2456

کتاب: احوال قیامت ،رقت قلب اورورع کے بیان میں لمبی امید کی مثال اور اس بیان میں کہ آدمی جب کبھی بوڑھا ہوتا ہے تو اس کی حرص بڑھ جاتی ہے اور اس کا بوڑھا ہونا آخری معاملہ ہے عبداللہ بن شخیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' آدمی کی مثال ایسی ہے کہ اس کے پہلو میں ننانوے آفتیں ہیں، اگروہ ان آفتوں سے بچ گیا تو بڑھاپے میں گرفتار ہوجائے گا'۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔