جامع الترمذي - حدیث 2372

أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي مَعِيشَةِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ​ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ، يَقُولُ: أَلَسْتُمْ فِي طَعَامٍ وَشَرَابٍ مَا شِئْتُمْ؟ لَقَدْ «رَأَيْتُ نَبِيَّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا يَجِدُ مِنَ الدَّقَلِ مَا يَمْلَأُ بِهِ بَطْنَهُ» وَهَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ ": وَرَوَى أَبُو عَوَانَةَ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي الأَحْوَصِ، وَرَوَى شُعْبَةُ، هَذَا الحَدِيثَ عَنْ سِمَاكٍ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، عَنْ عُمَرَ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2372

کتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی معاشی زندگی کابیان​ نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: تم لوگ جو چاہتے ہو کھاتے پیتے ہو حالاں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کواس حال میں دیکھاکہ ردی کھجور یں بھی اس مقدارمیں آپ کومیسرنہ تھیں جن سے آپ اپنا پیٹ بھرتے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ابوعوانہ اور ان کے علاوہ کئی لوگوں نے سماک بن حرب سے ابوالاحوص کی حدیث کی طرح روایت کی ہے، شعبہ نے یہ حدیث'عن سماک عن النعمان بن بشیر عن عمر' کی سند سے روایت کی ہے۔