جامع الترمذي - حدیث 2347

أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْكَفَافِ وَالصَّبْرِ عَلَيْهِ​ ضعيف حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ المُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زَحْرٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ القَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنَّ أَغْبَطَ أَوْلِيَائِي عِنْدِي لَمُؤْمِنٌ خَفِيفُ الْحَاذِ ذُو حَظٍّ مِنَ الصَّلَاةِ، أَحْسَنَ عِبَادَةَ رَبِّهِ وَأَطَاعَهُ فِي السِّرِّ، وَكَانَ غَامِضًا فِي النَّاسِ لَا يُشَارُ إِلَيْهِ بِالْأَصَابِعِ، وَكَانَ رِزْقُهُ كَفَافًا فَصَبَرَ عَلَى ذَلِكَ»، ثُمَّ نَقَرَ بِإِصْبَعَيْهِ فَقَالَ: «عُجِّلَتْ مَنِيَّتُهُ قَلَّتْ بَوَاكِيهِ قَلَّ تُرَاثُهُ»

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2347

کتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں بقدرکفاف (روزمرہ کے خرچ) پرصبرکی ترغیب​ ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:' میرے دوستوں میں میرے نزدیک سب سے زیادہ رشک کرنے کے لائق وہ مومن ہے جو مال اوراولاد سے ہلکاپھلکاہو، صلاۃ میں جسے راحت ملتی ہو، اپنے رب کی عبادت اچھے ڈھنگ سے کرنے والا ہو، اور خلوت میں بھی اس کامطیع وفرماں برداررہاہو، لوگوں کے درمیان ایسی گمنامی کی زندگی گزار رہاہوکہ انگلیوں سے اس کی طرف اشارہ نہیں کیا جاتا، اور اس کا رزق بقدر کفاف ہو پھر بھی اس پر صابررہے، پھرآپ نے اپنا ہاتھ زمین پر مارااور فرمایا:' جلدی اس کی موت آئے تاکہ اس پر رونے والیاں تھوڑی ہوں اور اس کی میراث کم ہو'۔اسی سند سے مزید روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:' میرے رب نے مجھ پر اس بات کو پیش کیاکہ مکہ کی کنکریلی زمین کو سونا بنادے لیکن میں نے کہا:نہیں اے میرے رب! میں توچاہتاہوں کہ ایک دن آسودہ رہوں اور ایک دن بھوکا ، یافرمایا:' تین دن، یا اسی کے مانندکچھ اورفرمایا، پس جب میں بھوکا رہوں گا توتیرے لیے عاجزی اور مسکنت ظاہر کروں گا اور تجھے یاد کروں گا، اور جب آسودہ رہوں گا تو تیرا شکر اداکروں گا اور تیری حمد بجالاؤں گا'۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن ہے، ۲- اس باب میں فضالہ بن عبید سے بھی روایت ہے، اور قاسم یہ قاسم بن عبدالرحمن ہیں جن کی کنیت ابوعبدالرحمن ہے، یہ بھی کہاجاتاہے کہ ان کی کنیت ابوعبدالملک ہے،یہ عبدالرحمن بن خالد بن یزید بن معاویہ کے آزادکردہ غلام ہیں، شامی ہیں،ثقہ ہیں، ۳- علی بن یزیدحدیث بیان کرنے میں ضعیف ہیں، ان کی کنیت ابوعبدالملک ہے۔