أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي قِصَرِ الأَمَلِ صحيح حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي السَّفَرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ مَرَّ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نُعَالِجُ خُصًّا لَنَا فَقَالَ مَا هَذَا فَقُلْنَا قَدْ وَهَى فَنَحْنُ نُصْلِحُهُ قَالَ مَا أَرَى الْأَمْرَ إِلَّا أَعْجَلَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو السَّفَرِ اسْمُهُ سَعِيدُ بْنُ يُحْمِدَ وَيُقَالُ ابْنُ أَحْمَدَ الثَّوْرِيُّ
کتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں آرزوئیں کم رکھنے کابیان عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسو ل اللہ ﷺہمارے پاس سے گزرے، ہم اپنا چھپرکا مکان درست کررہے تھے، آپ نے پوچھا: یہ کیا ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ یہ گھر بوسیدہ ہوچکا ہے، لہذا ہم اس کو ٹھیک کررہے ہیں، آپ نے فرمایا:' میں تومعاملے(موت) کو اس سے بھی زیادہ قریب دیکھ رہاہوں' ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔