أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يُصَلِّي مَعَ الرَّجُلَيْنِ ضعيف حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كُنَّا ثَلَاثَةً أَنْ يَتَقَدَّمَنَا أَحَدُنَا قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَجَابِرٍ وَأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ أَبُو عِيسَى وَحَدِيثُ سَمُرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا إِذَا كَانُوا ثَلَاثَةً قَامَ رَجُلَانِ خَلْفَ الْإِمَامِ وَرُوِيَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ صَلَّى بِعَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ فَأَقَامَ أَحَدَهُمَا عَنْ يَمِينِهِ وَالْآخَرَ عَنْ يَسَارِهِ وَرَوَاهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ تَكَلَّمَ بَعْضُ النَّاسِ فِي إِسْمَعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ الْمَكِّيِّ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ
کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل
کوئی دوآدمیوں کے ساتھ (بطورِامام) صلاۃ پڑھ رہاہو توکہاں کھڑاہو؟
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ جب ہم تین ہوں تو ہم میں سے ایک آگے بڑھ جائے۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن غریب ہے،۲- اس باب میں ابن مسعود ، جابر اور انس بن مالک رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- اہل علم کا عمل اسی پر ہے کہ جب تین آدمی ہوں تو دوآدمی امام کے پیچھے کھڑے ہوں،ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے علقمہ اور اسود کو صلاۃ پڑھائی توان دونوں میں سے ایک کواپنے دائیں طرف اور دوسرے کو بائین طرف کھڑا کیا اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ اسے نبی اکرمﷺ سے روایت کیا، ۴- بعض لوگوں نے اسماعیل بن مسلم مکی پران کے حفظ کے تعلق سے کلام کیاہے ۱؎ ۔
تشریح :
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ جب ہم تین ہوں تو ہم میں سے ایک آگے بڑھ جائے۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن غریب ہے،۲- اس باب میں ابن مسعود ، جابر اور انس بن مالک رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- اہل علم کا عمل اسی پر ہے کہ جب تین آدمی ہوں تو دوآدمی امام کے پیچھے کھڑے ہوں،ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے علقمہ اور اسود کو صلاۃ پڑھائی توان دونوں میں سے ایک کواپنے دائیں طرف اور دوسرے کو بائین طرف کھڑا کیا اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ اسے نبی اکرمﷺ سے روایت کیا، ۴- بعض لوگوں نے اسماعیل بن مسلم مکی پران کے حفظ کے تعلق سے کلام کیاہے ۱؎ ۔
نوٹ:(سندمیں اسماعیل بن مسلم مکی ضعیف ہیں، مگر اصل حدیث شواہد سے ثابت ہے)
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ جب ہم تین ہوں تو ہم میں سے ایک آگے بڑھ جائے۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن غریب ہے،۲- اس باب میں ابن مسعود ، جابر اور انس بن مالک رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- اہل علم کا عمل اسی پر ہے کہ جب تین آدمی ہوں تو دوآدمی امام کے پیچھے کھڑے ہوں،ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے علقمہ اور اسود کو صلاۃ پڑھائی توان دونوں میں سے ایک کواپنے دائیں طرف اور دوسرے کو بائین طرف کھڑا کیا اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ اسے نبی اکرمﷺ سے روایت کیا، ۴- بعض لوگوں نے اسماعیل بن مسلم مکی پران کے حفظ کے تعلق سے کلام کیاہے ۱؎ ۔
نوٹ:(سندمیں اسماعیل بن مسلم مکی ضعیف ہیں، مگر اصل حدیث شواہد سے ثابت ہے)