جامع الترمذي - حدیث 2304

أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب الصِّحَّةُ وَالْفَرَاغُ نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِيهِمَا كَثِيرٌ مِنْ النَّاسِ صحیح حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَسُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ صَالِحٌ حَدَّثَنَا و قَالَ سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِيهِمَا كَثِيرٌ مِنْ النَّاسِ الصِّحَّةُ وَالْفَرَاغُ.

ترجمہ جامع الترمذي - حدیث 2304

كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں باب: تندرستی اور فرصت کی نعمتوں میں اکثر لوگ اپنانقصان کرتے ہیں​ عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: دو نعمتیں ایسی ہیں جن میں اکثر لوگ اپنا نقصان کرتے ہیں، صحت اور فراغت۱؎۔
تشریح : وضاحت:۱؎: یعنی ان کی قدر نہیں کرتے ہیں ایک تندرستی اوردوسری فراغت ہیں بلکہ یوں ہی انہیں ضائع کردیتے ہیں جب کہ تندرستی کوبیماری سے پہلے اورفرصت کو مشغولیت سے پہلے غنیمت سمجھناچاہئے۔ وضاحت:۱؎: یعنی ان کی قدر نہیں کرتے ہیں ایک تندرستی اوردوسری فراغت ہیں بلکہ یوں ہی انہیں ضائع کردیتے ہیں جب کہ تندرستی کوبیماری سے پہلے اورفرصت کو مشغولیت سے پہلے غنیمت سمجھناچاہئے۔