أَبْوَابُ الْرُّؤْيَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي رُؤْيَا النَّبِيِّ ﷺ الْمِيزَانَ وَالدَّلْوَ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ رُؤْيَا النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «رَأَيْتُ امْرَأَةً سَوْدَاءَ ثَائِرَةَ الرَّأْسِ خَرَجَتْ مِنَ المَدِينَةِ حَتَّى قَامَتْ بِمَهْيَعَةَ وَهِيَ الجُحْفَةُ وَأَوَّلْتُهَا وَبَاءَ المَدِينَةِ يُنْقَلُ إِلَى الجُحْفَةِ». «هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ»
کتاب: خواب کے آداب واحکام نبی اکرمﷺ کاخواب میں ترازواورڈول دیکھنے کابیان عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے نبی اکرمﷺ کے خواب کے بارے میں روایت ہے، آپ ﷺ نے فرمایا: 'میں نے پراگندہ بالوں والی ایک کالی عورت کو دیکھا جو مدینہ سے نکلی اورمہیعہ میں ٹھہرگئی (مہیعہ،جحفہ کا دوسرانام ہے)،میں نے اس کی تعبیریہ کی کہ وہ مدینہ کی (بخاروالی) وباہے جو جحفہ چلی جائے گی'۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔