جامع الترمذي - حدیث 2255

أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ باب انْصُرْ أَخَاكَ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ الْمُكْتِبُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ انْصُرْ أَخَاكَ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ نَصَرْتُهُ مَظْلُومًا فَكَيْفَ أَنْصُرُهُ ظَالِمًا قَالَ تَكُفُّهُ عَنْ الظُّلْمِ فَذَاكَ نَصْرُكَ إِيَّاهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2255

کتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں ظالم اور مظلوم دونوں کی مدد کرنے کابیان​ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:' اپنے بھائی کی مددکروخواہ وہ ظالم ہویامظلوم'، صحابہ نے کہا: اللہ کے رسول ! میں نے مظلوم ہونے کی صورت میں تو اس کی مددکی لیکن ظالم ہو نے کی صورت میں اس کی مددکیسے کروں؟ آپ نے فرمایا:' اسے ظلم سے بازرکھو، اس کے لیے یہی تمہاری مددہے'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی روایت ہے۔