جامع الترمذي - حدیث 2227

أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ أَنَّ الْخُلَفَاءَ مِنْ قُرَيْشٍ إِلَى أَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ​ صحيح حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الزُّبَيْرِ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي الْهُذَيْلِ يَقُولُ كَانَ نَاسٌ مِنْ رَبِيعَةَ عِنْدَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ بَكْرِ بْنِ وَائِلٍ لَتَنْتَهِيَنَّ قُرَيْشٌ أَوْ لَيَجْعَلَنَّ اللَّهُ هَذَا الْأَمْرَ فِي جُمْهُورٍ مِنْ الْعَرَبِ غَيْرِهِمْ فَقَالَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ كَذَبْتَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قُرَيْشٌ وُلَاةُ النَّاسِ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2227

کتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں قیامت تک خلفاء قریش سے ہوں گے​ عبداللہ بن ابی ہذیل کہتے ہیں: قبیلہ ربیعہ کے کچھ لوگ عمروبن عاص رضی اللہ عنہ کے پاس تھے ،قبیلہء بکربن وائل کے ایک آدمی نے کہا: قریش باز رہیں ۱؎ ، ورنہ اللہ تعالیٰ خلافت کو ان کے علاوہ جمہور عرب میں کردے گا، عمروبن عاص رضی اللہ عنہ نے کہا: تم جھوٹ اور غلط کہہ رہے ہو، میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے : قریش قیامت تک خیر(اسلام) وشر(جاہلیت)میں لوگوں کے حاکم ہیں ۲؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے،۲- اس باب میں ابن مسعود، ابن عمراورجابر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔