أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي طُلُوعِ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا صحيح حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ حِينَ غَابَتْ الشَّمْسُ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فَقَالَ يَا أَبَا ذَرٍّ أَتَدْرِي أَيْنَ تَذْهَبُ هَذِهِ قَالَ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهَا تَذْهَبُ تَسْتَأْذِنُ فِي السُّجُودِ فَيُؤْذَنُ لَهَا وَكَأَنَّهَا قَدْ قِيلَ لَهَا اطْلُعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ فَتَطْلُعُ مِنْ مَغْرِبِهَا قَالَ ثُمَّ قَرَأَ وَذَلِكَ مُسْتَقَرٌّ لَهَا قَالَ وَذَلِكَ قِرَاءَةُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ وَحُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ وَأَنَسٍ وَأَبِي مُوسَى وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں مغرب( پچھم) سے سورج نکلنے کابیان ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: سورج ڈوبنے کے بعدمیں مسجدمیں داخل ہوا، اس وقت نبی اکرمﷺ تشریف فرماتھے، آپﷺ نے پوچھا: ابوذر! جانتے ہو سورج کہاں جاتاہے؟ میں نے عرض کیا: اللہ اوراس کے رسول زیادہ جانتے ہیں، آپ نے فرمایا:' وہ سجدے کی اجازت لینے جاتا ہے ، اسے ا جازت مل جاتی ہے لیکن ایک وقت اس سے کہاجائے گا : اسی جگہ سے نکلوجہاں سے آئے ہو، لہذا وہ پچھم سے نکلے گا ،پھرآپ ﷺ نے یہ آیت پڑھی:{ وَذَلِکَ مُسْتَقَرٌّ لَہَا} (یہ اس کا ٹھکانا ہے)' راوی کہتے ہیں:عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی قرأت یہی ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں صفوان بن عسال ، حذیفہ ، اسید، انس اورابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔