أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ كَيْفَ يَكُونُ الرَّجُلُ فِي الْفِتْنَةِ صحيح حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ أُمِّ مَالِكٍ الْبَهْزِيَّةِ قَالَتْ ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِتْنَةً فَقَرَّبَهَا قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ خَيْرُ النَّاسِ فِيهَا قَالَ رَجُلٌ فِي مَاشِيَتِهِ يُؤَدِّي حَقَّهَا وَيَعْبُدُ رَبَّهُ وَرَجُلٌ آخِذٌ بِرَأْسِ فَرَسِهِ يُخِيفُ الْعَدُوَّ وَيُخِيفُونَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ مُبَشِّرٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رَوَاهُ اللَّيْثُ بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ أُمِّ مَالِكٍ الْبَهْزِيَّةِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں فتنہ کے وقت آدمی کو کیساہونا چاہئے؟ ام مالک بہزیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فتنے کا ذکرکیا اور فرمایا :' وہ بہت جلد ظاہر ہوگا'، میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! اس وقت سب سے بہترکون شخص ہوگا ؟ آپ نے فرمایا:' ایک وہ آدمی جو اپنے جانوروں کے درمیان ہو اور ان کاحق اداکر نے کے ساتھ اپنے رب کی عبادت کرتاہو، اوردوسرا وہ آدمی جو اپنے گھوڑے کا سرپکڑے ہو، وہ دشمن کو ڈراتاہواوردشمن اسے ڈراتے ہوں ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں :۱- یہ حدیث اس سندسے حسن غریب ہے،۲- لیث بن ابی سلیم نے بھی یہ حدیث 'عن طاؤوس عن أم مالک البہزیۃ عن النبی ﷺ ' کی سند سے روایت کی ہے،۳- اس باب میں ام مبشر، ابوسعیدخدری اورابن عباس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔