جامع الترمذي - حدیث 2100

أَبْوَابُ الْفَرَائِضِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي مِيرَاثِ الْجَدَّةِ​ ضعيف حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ قَالَ مَرَّةً قَالَ قَبِيصَةُ و قَالَ مَرَّةً رَجُلٌ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ قَالَ جَاءَتْ الْجَدَّةُ أُمُّ الْأُمِّ وَأُمُّ الْأَبِ إِلَى أَبِي بَكْرٍ فَقَالَتْ إِنَّ ابْنَ ابْنِي أَوْ ابْنَ بِنْتِي مَاتَ وَقَدْ أُخْبِرْتُ أَنَّ لِي فِي كِتَابِ اللَّهِ حَقًّا فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ مَا أَجِدُ لَكِ فِي الْكِتَابِ مِنْ حَقٍّ وَمَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى لَكِ بِشَيْءٍ وَسَأَسْأَلُ النَّاسَ قَالَ فَسَأَلَ النَّاسَ فَشَهِدَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَاهَا السُّدُسَ قَالَ وَمَنْ سَمِعَ ذَلِكَ مَعَكَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ فَأَعْطَاهَا السُّدُسَ ثُمَّ جَاءَتْ الْجَدَّةُ الْأُخْرَى الَّتِي تُخَالِفُهَا إِلَى عُمَرَ قَالَ سُفْيَانُ وَزَادَنِي فِيهِ مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَلَمْ أَحْفَظْهُ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَلَكِنْ حَفِظْتُهُ مِنْ مَعْمَرٍ أَنَّ عُمَرَ قَالَ إِنْ اجْتَمَعْتُمَا فَهُوَ لَكُمَا وَأَيَّتُكُمَا انْفَرَدَتْ بِهِ فَهُوَ لَهَا

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2100

کتاب: وراثت کے احکام ومسائل دادی اورنانی کی میراث کابیان​ قبیصہ بن ذؤیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک دادی یانانی نے آکر کہا: میرا پوتا یانواسہ مرگیا ہے اور مجھے بتایاگیا ہے کہ اللہ کی کتاب (قرآن)میں میرے لیے متعین حصہ ہے۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اللہ کی کتاب (قرآن) میں تمہارے لیے کوئی حصہ نہیں پاتا ہوں اور نہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے کہ آپ نے تمہارے لیے کسی حصہ کافیصلہ کیا ، البتہ میں لوگوں سے اس بارے میں پوچھوں گا۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اس کے بارے میں لوگوں سے پوچھاتو مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے گواہی دی کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے چھٹا حصہ دیا، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: تمہارے ساتھ اس کو کس نے سناہے؟ مغیرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: محمد بن مسلمہ نے۔ چنانچہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اسے چھٹا حصہ دے دیا، پھر عمر رضی اللہ عنہ کے پاس اس کے علاوہ دوسری دادی آئی(اگر پہلے والی دادی تھی تو عمر کے پاس نانی آئی اور اگر پہلی والی نانی تھی تو عمر کے پاس دادی آئی) سفیان بن عیینہ کہتے ہیں: زہری کے واسطہ سے روایت کرتے ہوئے معمر نے اس حدیث میں مجھ سے کچھ زیادہ باتیں بیان کی ہیں، لیکن زہری کے واسطہ سے مروی روایت مجھے یاد نہیں، البتہ مجھے معمر کی روایت یادہے کہ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر تم دونوں (دادی اور نانی) وارث ہوتو چھٹے حصے میں دونوں شریک ہوں گی، اور جو منفرد ہو تو چھٹا حصہ اسے ملے گا۔