أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي السَّنَا ضعيف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلَهَا: «بِمَ تَسْتَمْشِينَ؟» قَالَتْ: بِالشُّبْرُمِ قَالَ: «حَارٌّ جَارٌّ» قَالَتْ: ثُمَّ اسْتَمْشَيْتُ بِالسَّنَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ [ص:409] وَسَلَّمَ: «لَوْ أَنَّ شَيْئًا كَانَ فِيهِ شِفَاءٌ مِنَ المَوْتِ لَكَانَ فِي السَّنَا». هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
کتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل سناکابیان اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: رسول اللہﷺ نے ان سے پوچھاکہ 'اسہال کے لیے تم کیا لیتی ہو؟' میں نے کہا: شبرم ۱؎ ، آپ نے فرمایا:' وہ گرم اوربہانے والا ہے '۔ اسماء کہتی ہیں: پھر میں نے سنا ۲؎ کا مسہل لیاتو نبی اکرمﷺ نے فرمایا:' اگر کسی چیز میں موت سے شفا ہوتی توسنامیں ہوتی'۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب ہے، ۲- اس سے(یعنی سنا سے) مراد دست آوردواء ہے۔