أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْكَمْأَةِ وَالْعَجْوَةِ ضعيف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذٌ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: حُدِّثْتُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ: «الشُّونِيزُ دَوَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءٍ إِلَّا السَّامَ» قَالَ قَتَادَةُ: يَأْخُذُ كُلَّ يَوْمٍ إِحْدَى وَعِشْرِينَ حَبَّةً فَيَجْعَلُهُنَّ فِي خِرْقَةٍ فَيَنْقَعُهُ فَيَسْتَعِطُ بِهِ كُلَّ يَوْمٍ فِي مَنْخَرِهِ الأَيْمَنِ قَطْرَتَيْنِ وَفِي الأَيْسَرِ قَطْرَةً، وَالثَّانِي فِي الأَيْسَرِ قَطْرَتَيْنِ وَفِي الأَيْمَنِ قَطْرَةً، وَالثَّالِثُ فِي الأَيْمَنِ قَطْرَتَيْنِ وَفِي الأَيْسَرِ قَطْرَةً
کتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل صحرائے عرب میں زیرزمین پائی جانے والی ایک ترکاری (فقعہ) اور عجوہ کھجور کابیان ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: کلونجی موت کے علاوہ ہربیماری کی دوا ہے ۔ قتادہ ہرروز کلونجی کے اکیس دانے لیتے ، ان کو ایک پوٹلی میں رکھ کرپانی میں بھگوتے پھرہرروز داہنے نتھنے میں دوبونداوربائیں میں ایک بوند ڈالتے ، دوسرے دن بائیں میں دوبوندیں اورداہنی میں ایک بوندڈالتے اورتیسرے روز داہنے میں دوبوند اوربائیں میں ایک بوند ڈالتے۔