جامع الترمذي - حدیث 2068

أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْكَمْأَةِ وَالْعَجْوَةِ​ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا: الكَمْأَةُ جُدَرِيُّ الأَرْضِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الكَمْأَةُ مِنَ المَنِّ وَمَاؤُهَا شِفَاءٌ لِلْعَيْنِ، وَالعَجْوَةُ مِنَ الجَنَّةِ وَهِيَ شِفَاءٌ مِنَ السُّمِّ»: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 2068

کتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل صحرائے عرب میں زیرزمین پائی جانے والی ایک ترکاری (فقعہ) اور عجوہ کھجور کابیان​ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ میں سے کچھ لوگوں نے کہا: کھنبی زمین کی چیچک ہے ، (یہ سن کر) نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:' صحرائے عرب کا فقعہ ایک طرح کا من ہے ، اس کا عرق آنکھ کے لیے شفاء ہے ، اورعجوہ کھجور جنت کے پھلوں میں سے ایک پھل ہے ، وہ زہر کے لیے شفاء ہے'۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔