أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْكَمْأَةِ وَالْعَجْوَةِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ، عَنْ عَبْدِ المَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ المَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الكَمْأَةُ مِنَ المَنِّ وَمَاؤُهَا شِفَاءٌ لِلْعَيْنِ»: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل صحرائے عرب میں زیرزمین پائی جانے والی ایک ترکاری (فقعہ) اور عجوہ کھجور کابیان سعیدبن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺنے فرمایا:' صحرائے عرب کا فقعہ ایک طرح کا من (سلوی والا من) ہے اور اس کا عرق آنکھ کے لیے شفاء ہے'۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔