أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي اللَّعْنِ وَالطَّعْنِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَنْ كَثِيرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَكُونُ الْمُؤْمِنُ لَعَّانًا قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَرَوَى بَعْضُهُمْ بِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَنْبَغِي لِلْمُؤْمِنِ أَنْ يَكُونَ لَعَّانًا وَهَذَا الْحَدِيثُ مُفَسِّرٌ
کتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں لعنت ملامت اورطعن وتشنیع کابیان عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:' مومن لعن وطعن کرنے والا نہیں ہوتا ہے'۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،۲- اس باب میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے، ۳- بعض لوگوں نے اسی سند سے نبی اکرمﷺ سے یوں روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا:' مومن کے لیے مناسب نہیں ہے کہ وہ لعن وطعن کرنے والاہو'، یہ حدیث پہلی حدیث کی وضاحت کررہی ہے۔