أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي حُسْنِ الْعَهْدِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا غِرْتُ عَلَى أَحَدٍ مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا غِرْتُ عَلَى خَدِيجَةَ وَمَا بِي أَنْ أَكُونَ أَدْرَكْتُهَا وَمَا ذَاكَ إِلَّا لِكَثْرَةِ ذِكْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهَا وَإِنْ كَانَ لَيَذْبَحُ الشَّاةَ فَيَتَتَبَّعُ بِهَا صَدَائِقَ خَدِيجَةَ فَيُهْدِيهَا لَهُنَّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ
کتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (شریک حیات کے ساتھ) اچھی طرح نباہ کرنے کابیان ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: نبی اکرم ﷺ کی بیویوں میں سے کسی پر میں اس طرح غیرت نہیں کھاتی تھی جس طرح خدیجہ پر غیر ت کھاتی تھی جب کہ میں نے ان کا زمانہ بھی نہیں پایا تھا ، اس غیرت کی کوئی وجہ نہیں تھی سوائے اس کے کہ آپ ان کوبہت یادکرتے تھے ، اوراگرآپ بکری ذبح کرتے تو ان کی سہیلیوں کوڈھونڈتے اورگوشت ہدیہ بھیجتے تھے ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے ۔