جامع الترمذي - حدیث 201

أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الأَذَانِ بِغَيْرِ وُضُوءٍ ضعيف حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ لَا يُنَادِي بِالصَّلَاةِ إِلَّا مُتَوَضِّئٌ قَالَ أَبُو عِيسَى وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ الْحَدِيثِ الْأَوَّلِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَحَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ لَمْ يَرْفَعْهُ ابْنُ وَهْبٍ وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ الْوَلِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ وَالزُّهْرِيُّ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الْأَذَانِ عَلَى غَيْرِ وُضُوءٍ فَكَرِهَهُ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَإِسْحَقُ وَرَخَّصَ فِي ذَلِكَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَكِ وَأَحْمَدُ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 201

کتاب: صلاۃ کے احکام ومسائل بغیر وضوکے اذان دینے کی کراہت کا بیان​ ابن شہاب زہری کہتے ہیں کہ ابوہریرہ نے کہا: صلاۃ کے لیے وہی اذان دے جو باوضو ہو۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ پہلی حدیث سے زیادہ صحیح ہے، ۲- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کو ابن وہب نے مرفوع روایت نہیں کیا، یہ ۱؎ ولید بن مسلم کی حدیث سے زیادہ صحیح ہے، ۳- زہری نے ابوہریرہ سے نہیں سناہے، ۴- بغیر وضو کے اذان دینے میں اہل علم کا اختلاف ہے،بعض نے اسے مکروہ کہاہے اوریہی شافعی اور اسحاق بن راہویہ کاقول ہے، اور بعض اہل علم نے اس سلسلہ میں رخصت دی ہے، اوراسی کے قائل سفیان ثوری ، ابن مبارک اور احمد ہیں۔
تشریح : ۱؎ : یعنی عبداللہ بن وہب کی موقوف روایت جسے انہوں نے بطریق ' يو نس عن الزهري، عن أبي هريرة موقوفاً ' روایت کی ہے، پہلی روایت ( جو مرفوع ہے) کے مقابلہ میں ارجح ہے اور اس کا ضعف کم ہے۔ ۱؎ : یعنی عبداللہ بن وہب کی موقوف روایت جسے انہوں نے بطریق ' يو نس عن الزهري، عن أبي هريرة موقوفاً ' روایت کی ہے، پہلی روایت ( جو مرفوع ہے) کے مقابلہ میں ارجح ہے اور اس کا ضعف کم ہے۔