أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْمِرَاءِ ضعيف حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكَرِّمٍ الْعَمِّيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ وَرْدَانَ اللَّيْثِيُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَرَكَ الْكَذِبَ وَهُوَ بَاطِلٌ بُنِيَ لَهُ فِي رَبَضِ الْجَنَّةِ وَمَنْ تَرَكَ الْمِرَاءَ وَهُوَ مُحِقٌّ بُنِيَ لَهُ فِي وَسَطِهَا وَمَنْ حَسَّنَ خُلُقَهُ بُنِيَ لَهُ فِي أَعْلَاهَا وَهَذَا الْحَدِيثُ حَدِيثٌ حَسَنٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ سَلَمَةَ بْنِ وَرْدَانَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ
کتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں
تکرار کرنے اور لڑائی جھگڑے کی مذمت کابیان
نس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:' جوشخص (جھگڑے کے وقت) جھوٹ بولنا چھوڑ دے حالانکہ وہ ناحق پرہے، اس کے لیے اطرافِ جنت میں ایک مکان بنایاجائے گا، جوشخص حق پر ہو تے ہوئے جھگڑا چھوڑدے اس کے لیے جنت کے بیچ میں ایک مکان بنایاجائے گا اورجوشخص اپنے اخلاق اچھے بنائے اس کے لیے اعلیٰ جنت میں ایک مکان بنایاجائے گا'۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے ، ہم اسے صرف سلمہ بن وردان کی روایت سے جانتے ہیں جسے وہ انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں۔
تشریح :
نوٹ:سندمیں سلمہ بن وردان لیثی مدنی ضعیف راوی ہیں،صحیح الفاظ ابوامامہ رضی اللہ عنہ کی حدیث سے اس طرح ہیں: 'أنا زعیم ببیت في ربض الجنۃ لمن ترک المزاح و إن کان محقا، و بیت في وسط الجنۃ لمن ترک الکذب و إن کان مازحا، و بیت في اعلی الجنۃ لمن حسن خلقہ' (أبوداود رقم ۴۸۰۰) تفصیل کے لیے دیکھیے الصحیحۃ ۲۷۳)
نوٹ:سندمیں سلمہ بن وردان لیثی مدنی ضعیف راوی ہیں،صحیح الفاظ ابوامامہ رضی اللہ عنہ کی حدیث سے اس طرح ہیں: 'أنا زعیم ببیت في ربض الجنۃ لمن ترک المزاح و إن کان محقا، و بیت في وسط الجنۃ لمن ترک الکذب و إن کان مازحا، و بیت في اعلی الجنۃ لمن حسن خلقہ' (أبوداود رقم ۴۸۰۰) تفصیل کے لیے دیکھیے الصحیحۃ ۲۷۳)