جامع الترمذي - حدیث 1985

أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْمَمْلُوكِ الصَّالِحِ​ صحيح حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نِعِمَّا لِأَحَدِهِمْ أَنْ يُطِيعَ رَبَّهُ وَيُؤَدِّيَ حَقَّ سَيِّدِهِ يَعْنِي الْمَمْلُوكَ و قَالَ كَعْبٌ صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي مُوسَى وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1985

کتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں نیک سیرت غلام کی فضیلت کابیان​ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:' ان کے لیے کیا ہی اچھا ہے کہ اپنے رب کی اطاعت کریں اوراپنے مالک کا حق اداکریں'، آپ کے اس فرمان کا مطلب لونڈی وغلام سے تھا ۱؎ ۔ کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اللہ اوراس کے رسول نے سچ فرمایا۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ابوموسیٰ اشعری اورابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح : ۱؎ : گویا وہ غلام اور لونڈی جو رب العالمین کی عبادت کے ساتھ ساتھ اپنے مالک کے جملہ حقوق کو اچھی طرح سے ادا کریں ان کے لیے دوگناثواب ہے، ایک رب کی عبادت کا دوسرا مالک کا حق اداکرنے کا۔ ۱؎ : گویا وہ غلام اور لونڈی جو رب العالمین کی عبادت کے ساتھ ساتھ اپنے مالک کے جملہ حقوق کو اچھی طرح سے ادا کریں ان کے لیے دوگناثواب ہے، ایک رب کی عبادت کا دوسرا مالک کا حق اداکرنے کا۔