أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي النَّفَقَةِ عَلَى الْبَنَاتِ وَالأَخَوَاتِ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ سَعِيدٍ الْأَعْشَى عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَ لَهُ ثَلَاثُ بَنَاتٍ أَوْ ثَلَاثُ أَخَوَاتٍ أَوْ ابْنَتَانِ أَوْ أُخْتَانِ فَأَحْسَنَ صُحْبَتَهُنَّ وَاتَّقَى اللَّهَ فِيهِنَّ فَلَهُ الْجَنَّةُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
کتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں
لڑکیوں اوربہنوں کی پرورش کی فضیلت کابیان
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:' جس کے پاس تین لڑکیاں، یا تین بہنیں، یا دولڑکیاں، یادوبہنیں ہوں اور وہ ان کے ساتھ اچھا سلوک کرے اوران کے حقوق کے سلسلے میں اللہ سے ڈرے تو اس کے لیے جنت ہے'۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے ۱ ؎ ۔
تشریح :
۱ ؎ : یعنی: ضعیف ہے۔
نوٹ:( ملاحظہ ہو: حدیث رقم : ۱۹۱۲، وصحیح الترغیب ۱۹۷۳)
۱ ؎ : یعنی: ضعیف ہے۔
نوٹ:( ملاحظہ ہو: حدیث رقم : ۱۹۱۲، وصحیح الترغیب ۱۹۷۳)