جامع الترمذي - حدیث 1886

أَبْوَابُ الْأَشْرِبَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا ذُكِرَ مِنْ الشُّرْبِ بِنَفَسَيْنِ​ ضعيف حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ رِشْدِينَ بْنِ كُرَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا شَرِبَ تَنَفَّسَ مَرَّتَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ رِشْدِينَ بْنِ كُرَيْبٍ قَالَ وَسَأَلْتُ أَبَا مُحَمَّدٍ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ رِشْدِينَ بْنِ كُرَيْبٍ قُلْتُ هُوَ أَقْوَى أَمْ مُحَمَّدُ بْنُ كُرَيْبٍ فَقَالَ مَا أَقْرَبَهُمَا وَرِشْدِينُ بْنُ كُرَيْبٍ أَرْجَحُهُمَا عِنْدِي قَالَ وَسَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ عَنْ هَذَا فَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ كُرَيْبٍ أَرْجَحُ مِنْ رِشْدِينَ بْنِ كُرَيْبٍ وَالْقَوْلُ عِنْدِي مَا قَالَ أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ رِشْدِينُ بْنُ كُرَيْبٍ أَرْجَحُ وَأَكْبَرُ وَقَدْ أَدْرَكَ ابْنَ عَبَّاسٍ وَرَآهُ وَهُمَا أَخَوَانِ وَعِنْدَهُمَا مَنَاكِيرُ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1886

کتاب: مشروبات( پینے والی چیزوں)کے احکام و مسائل دوسانس میں پینے کابیان​ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب پیتے تھے تو دوسانس میں پیتے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث غریب ہے، ۲- ہم اسے صرف رشدین بن کریب کی روایت سے جانتے ہیں، ۳- میں نے ابومحمد عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی سے رشدین بن کریب کے بارے میں پوچھتے ہوے کہا: وہ زیادہ قویـ ہیں یا محمد بن کریب؟ انہوں نے کہا: دونوں (رتبہ میں) بہت ہی قریب ہیں، اورمیرے نزدیک رشدین بن کریب زیادہ راجح ہیں،۴- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے اس کے بارے میں پوچھاتو انہوں نے کہا: محمد بن کریب ، رشدین بن کریب سے زیادہ راجح ہیں،۵- میرے نزدیک ابومحمدعبداللہ بن عبدالرحمن دارمی کی بات زیادہ صحیح ہے کہ رشدین بن کریب زیادہ راجح اوربڑے ہیں ، انہوں نے ابن عباس کو پایا ہے اورانہیں دیکھا ہے، یہ دونوں بھائی ہیں ان دونوں سے منکر احادیت بھی مروی ہیں۔
تشریح : نوٹ:(سندمیں رشدین بن کریب ضعیف ہیں) نوٹ:(سندمیں رشدین بن کریب ضعیف ہیں)