أَبْوَابُ الْأَشْرِبَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي خَلِيطِ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يُنْبَذَ الْبُسْرُ وَالرُّطَبُ جَمِيعًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: مشروبات( پینے والی چیزوں)کے احکام و مسائل
گدر(ادھ پکی) کھجوراورخشک کھجورملاکرنبیذ بنانے کابیان
جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے گدر (ادھ پکی)کھجوراورتازہ کھجورکو ملا کرنبیذ بنانے سے منع فرمایا ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے ۔
تشریح :
۱؎ : کیوں کہ خلیط ہونے (دونوں کے مل جانے) سے اس میں تیزی سے نشہ پیداہوتاہے، باوجودیکہ اس کا رنگ نہیں بدلتا ہے، اس لیے پینے والا یہ سمجھ بیٹھتا ہے کہ ابھی یہ نشہ آور نہیں ہے۔
۱؎ : کیوں کہ خلیط ہونے (دونوں کے مل جانے) سے اس میں تیزی سے نشہ پیداہوتاہے، باوجودیکہ اس کا رنگ نہیں بدلتا ہے، اس لیے پینے والا یہ سمجھ بیٹھتا ہے کہ ابھی یہ نشہ آور نہیں ہے۔