جامع الترمذي - حدیث 1867

أَبْوَابُ الْأَشْرِبَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي نَبِيذِ الْجَرِّ​ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَا أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ عَنْ طَاوُسٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَى ابْنَ عُمَرَ فَقَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ فَقَالَ نَعَمْ فَقَالَ طَاوُسٌ وَاللَّهِ إِنِّي سَمِعْتُهُ مِنْهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ أَبِي أَوْفَى وَأَبِي سَعِيدٍ وَسُوَيْدٍ وَعَائِشَةَ وَابْنِ الزُّبَيْرِ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1867

کتاب: مشروبات( پینے والی چیزوں)کے احکام و مسائل مٹکے کی نبیذکابیان​ طاؤس سے روایت ہے: ایک آدمی ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس آیا اورپوچھا: کیا رسول اللہﷺ نے مٹکے کی نبیذسے منع فرمایاہے؟ انہوں نے کہا: ہاں ۱؎ ، طاوس کہتے ہیں: اللہ کی قسم میں نے ان سے یہ بات سنی ہے ۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ابن ابی اوفی ، ابوسعیدخدری، سوید، عائشہ ، ابن زبیراورابن عباس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح : ۱؎ : لیکن شرط یہ ہے کہ وہ نشہ آور ہوجائے ، نبیذ اگر نشہ آور نہیں ہے تو حلال ہے، نبیذ وہ شراب ہے جو کھجور ، کشمش ، انگور، شہد، گیہوں اور جووغیرہ سے تیار کی جاتی ہے۔ ۱؎ : لیکن شرط یہ ہے کہ وہ نشہ آور ہوجائے ، نبیذ اگر نشہ آور نہیں ہے تو حلال ہے، نبیذ وہ شراب ہے جو کھجور ، کشمش ، انگور، شہد، گیہوں اور جووغیرہ سے تیار کی جاتی ہے۔