جامع الترمذي - حدیث 1860

أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الْبَيْتُوتَةِ وَفِي يَدِهِ رِيحُ غَمَرٍ​ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ الْبَغْدَادِيُّ الصَّاغَانِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَائِنِيُّ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ بَاتَ وَفِي يَدِهِ رِيحُ غَمَرٍ فَأَصَابَهُ شَيْءٌ فَلَا يَلُومَنَّ إِلَّا نَفْسَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ الْأَعْمَشِ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1860

کتاب: کھانے کے احکام ومسائل چکنائی کی بووالے ہاتھوں کے ساتھ سونے کی کراہت کا بیان​ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' جو شخص رات گزارے اوراس کے ہاتھ میں چکنائی کی بوہو پھر اسے کوئی بلا پہنچے تو وہ صر ف اپنے آپ کو برابھلاکہے' ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے ، ہم اسے اعمش کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
تشریح : ۱؎ : یعنی کھانے کے بعد اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح دھولو، کیوں کہ نہ دھونے سے کھانے کی بوہاتھوں میں باقی رہے گی، جو جن وشیاطین کو اپنی طرف مائل کرے گی، اور ایسی صورت میں ایسا شخص کسی مصیبت سے دوچار ہوسکتا ہے، اس لیے سوتے وقت اس کا خاص خیال رکھناچاہیے۔ ۱؎ : یعنی کھانے کے بعد اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح دھولو، کیوں کہ نہ دھونے سے کھانے کی بوہاتھوں میں باقی رہے گی، جو جن وشیاطین کو اپنی طرف مائل کرے گی، اور ایسی صورت میں ایسا شخص کسی مصیبت سے دوچار ہوسکتا ہے، اس لیے سوتے وقت اس کا خاص خیال رکھناچاہیے۔