جامع الترمذي - حدیث 1852

أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي أَكْلِ الزَّيْتِ​ صحيح حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ وَأَبُو نُعَيْمٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَى عَنْ رَجُلٍ يُقَالُ لَهُ عَطَاءٌ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ عَنْ أَبِي أَسِيدٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُوا الزَّيْتَ وَادَّهِنُوا بِهِ فَإِنَّهُ مِنْ شَجَرَةٍ مُبَارَكَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَى

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1852

کتاب: کھانے کے احکام ومسائل زیتون کا تیل کھانے کا بیان​ ابواسید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:' زیتون کا تیل کھاؤاوراسے (جسم پر) لگا ؤ اس لیے کہ وہ مبارک درخت ہے'۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث اس سند سے غریب ہے ، ہم اسے صرف سفیان ثوری کی روایت سے عبداللہ بن عیسیٰ کے واسطہ سے جانتے ہیں۔
تشریح : نوٹ:(سابقہ حدیث سے تقویت پاکریہ حدیث بھی صحیح لغیرہ ہے ، ورنہ اس کے راوی عطا من اہل الشام لین الحدیث ہیں) نوٹ:(سابقہ حدیث سے تقویت پاکریہ حدیث بھی صحیح لغیرہ ہے ، ورنہ اس کے راوی عطا من اہل الشام لین الحدیث ہیں)