أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي إِكْثَارِ مَاءِ الْمَرَقَةِ صحيح حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْأَسْوَدِ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَنْقَزِيُّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ صَالِحِ بْنِ رُسْتُمَ أَبِي عَامِرٍ الْخَزَّازِ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَحْقِرَنَّ أَحَدُكُمْ شَيْئًا مِنْ الْمَعْرُوفِ وَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيَلْقَ أَخَاهُ بِوَجْهٍ طَلِيقٍ وَإِنْ اشْتَرَيْتَ لَحْمًا أَوْ طَبَخْتَ قِدْرًا فَأَكْثِرْ مَرَقَتَهُ وَاغْرِفْ لِجَارِكَ مِنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ
کتاب: کھانے کے احکام ومسائل
سالن میں پانی زیادہ کرنے کا بیان
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' تم لوگوں میں سے کوئی شخص کسی بھی نیک کام کو حقیر نہ سمجھے ، اگرکوئی نیک کام نہ مل سکے تو اپنے بھائی سے مسکراکر ملے ۱؎ ، اوراگرتم گوشت خرید ویاہانڈی پکاؤتوشوربا (سالن) بڑھالواوراس میں سے چلوبھراپنے پڑوسی کو دے دو'۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ،۲- شعبہ نے بھی اسے ابوعمران جونی کے واسطہ سے روایت کیا ہے ۔
تشریح :
۱؎ : اپنے مسلمان بھائی سے مسکرکر ملنا اسے دلی سکون پہنچاناہے، یہ بھی ایک نیک عمل ہے۔
۱؎ : اپنے مسلمان بھائی سے مسکرکر ملنا اسے دلی سکون پہنچاناہے، یہ بھی ایک نیک عمل ہے۔