جامع الترمذي - حدیث 1809

أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِي أَكْلِ الثُّومِ مَطْبُوخًا​ ضعيف حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ شَرِيكِ بْنِ حَنْبَلٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ لَا يَصْلُحُ أَكْلُ الثُّومِ إِلَّا مَطْبُوخًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا الْحَدِيثُ لَيْسَ إِسْنَادُهُ بِذَلِكَ الْقَوِيِّ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا عَنْ عَلِيٍّ قَوْلُهُ وَرُوِي عَنْ شَرِيكِ بْنِ حَنْبَلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا قَالَ مُحَمَّدٌ الْجَرَّاحُ بْنُ مَلِيحٍ صَدُوقٌ وَالْجَرَّاحُ بْنُ الضَّحَّاكِ مُقَارِبُ الْحَدِيثِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1809

کتاب: کھانے کے احکام ومسائل پکا ہوا لہسن کھانے کی اجازت کا بیان​ شریک بن حنبل سے روایت ہے کہ علی رضی اللہ عنہ لہسن کھانا مکروہ سمجھتے تھے، سوائے اس کے کہ وہ پکاہواہو۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس حدیث کی سند زیادہ قوی نہیں ہے ، یہ علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے،۲- شریک بن حنبل کے واسطہ سے یہ حدیث نبی اکرم ﷺ سے مرسل طریقہ سے بھی آئی ہے ،۳- محمدبن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: راوی جراح بن ملیح صدوق ہیں اورجراح بن ضحاک مقارب الحدیث ہیں۔
تشریح : نوٹ:(سند میں ا بوا سحاق سبیعی مدلس اور مختلط راوی ہیں) نوٹ:(سند میں ا بوا سحاق سبیعی مدلس اور مختلط راوی ہیں)