جامع الترمذي - حدیث 1798

أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْفَأْرَةِ تَمُوتُ فِي السَّمْنِ​ صحيح حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ وَأَبُو عَمَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ فَأْرَةً وَقَعَتْ فِي سَمْنٍ فَمَاتَتْ فَسُئِلَ عَنْهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا وَكُلُوهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ وَلَمْ يَذْكُرُوا فِيهِ عَنْ مَيْمُونَةَ وَحَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ أَصَحُّ وَرَوَى مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَهُوَ حَدِيثٌ غَيْرُ مَحْفُوظٍ قَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ يَقُولُ وَحَدِيثُ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَكَرَ فِيهِ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْهُ فَقَالَ إِذَا كَانَ جَامِدًا فَأَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا وَإِنْ كَانَ مَائِعًا فَلَا تَقْرَبُوهُ هَذَا خَطَأٌ أَخْطَأَ فِيهِ مَعْمَرٌ قَالَ وَالصَّحِيحُ حَدِيثُ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1798

کتاب: کھانے کے احکام ومسائل گھی میں مری ہوی چوہیا کا بیان​ ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک چوہیاگھی میں گرکرمرگئی، رسول اللہ ﷺ سے اس کے بارے میں پوچھاگیا توآپ نے فرمایا:' اسے اورجوکچھ چکنائی اس کے اردگردہے اسے پھینک دو ۱؎ اور(بچاہوا)گھی کھالو ۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ،۲- یہ حدیث اس سند سے بھی آئی ہے'عن الزہری عن عبیداللہ عن ابن عباس أن النبی ﷺ '، راویوں نے اس میں'عن میمونۃ' کا واسطہ نہیں بیان کیا ہے ، ۳-میمونہ کے واسطہ سے ابن عباس کی حدیث زیادہ صحیح ہے،۴- معمرنے بطریق: 'الزہری، عن ابن أبی ہریرۃ، عن النبی ﷺ جیسی حدیث روایت کی ہے ، یہ حدیث (سند) غیرمحفوظ ہے ، میں نے محمدبن اسماعیل بخاری کو کہتے سناکہ معمرکی حدیث جسے وہ 'عن الزہری عن سعید بن المسیب عن أبی ہریرۃ عن النبی ﷺ' کی سند سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ سے اس کے بارے میں پوچھاگیا توآپ نے فرمایا: ' جب گھی جماہواہو توچوہیا اوراس کے اردگردکا گھی پھینک دواوراگرپگھلاہواہو تو اس کے قریب نہ جاؤ' یہ خطاہے ، اس میں معمرسے خطا ہوئی ہے ، صحیح زہری ہی کی حدیث ہے جو'عن عبیداللہ عن ابن عباس عن میمونۃ' کی سند سے آئی ہے ۲؎ ،۵ - اس باب میں ابوہریرہ سے بھی روایت ہے ۔
تشریح : ۱؎ : لیکن شرط یہ ہے کہ وہ جمی ہوئی چیز ہو، اور اگر سیال ہے تو پھر پورے کو پھینک دیاجائے گا۔ ۲؎ : معمر کی مذکورہ روایت مصنف عبد الرزاق کی ہے، معمر ہی کی ایک روایت نسائی میں (رقم: ۴۲۶۵) میمونہ سے بھی ہے جس میں 'سیال اور غیر سیال' کا فرق ابوہریرہ ہی کی روایت کی طرح ہے، سند اور علم حدیث کے قواعد کے لحاظ سے اگرچہ یہ دونوں روایات متکلم فیہ ہیں، لیکن ایک مجمل روایت ہی میں نسائی کا لفظ ہے 'سمن جامد' (جماہوا گھی) اور یہ سند صحیح ہے، بہر حال اگر صحیحین کی مجمل روایت ہی کو لیا جائے تو بھی 'ارد گرد' اسی گھی کا ہوسکتا ہے جو جامد ہو، سیال میں 'ارد گرد' ہوہی نہیں سکتا، کیوں کہ چوہیا اس میں گھومتی رہے گی۔ ۱؎ : لیکن شرط یہ ہے کہ وہ جمی ہوئی چیز ہو، اور اگر سیال ہے تو پھر پورے کو پھینک دیاجائے گا۔ ۲؎ : معمر کی مذکورہ روایت مصنف عبد الرزاق کی ہے، معمر ہی کی ایک روایت نسائی میں (رقم: ۴۲۶۵) میمونہ سے بھی ہے جس میں 'سیال اور غیر سیال' کا فرق ابوہریرہ ہی کی روایت کی طرح ہے، سند اور علم حدیث کے قواعد کے لحاظ سے اگرچہ یہ دونوں روایات متکلم فیہ ہیں، لیکن ایک مجمل روایت ہی میں نسائی کا لفظ ہے 'سمن جامد' (جماہوا گھی) اور یہ سند صحیح ہے، بہر حال اگر صحیحین کی مجمل روایت ہی کو لیا جائے تو بھی 'ارد گرد' اسی گھی کا ہوسکتا ہے جو جامد ہو، سیال میں 'ارد گرد' ہوہی نہیں سکتا، کیوں کہ چوہیا اس میں گھومتی رہے گی۔