أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي أَكْلِ الأَرْنَبِ صحيح حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسٍ قَال سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ أَنْفَجْنَا أَرْنَبًا بِمَرِّ الظَّهْرَانِ فَسَعَى أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهَا فَأَدْرَكْتُهَا فَأَخَذْتُهَا فَأَتَيْتُ بِهَا أَبَا طَلْحَةَ فَذَبَحَهَا بِمَرْوَةٍ فَبَعَثَ مَعِي بِفَخِذِهَا أَوْ بِوَرِكِهَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَكَلَهُ قَالَ قُلْتُ أَكَلَهُ قَالَ قَبِلَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَعَمَّارٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ صَفْوَانَ وَيُقَالُ مُحَمَّدُ بْنُ صَيْفِيٍّ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا يَرَوْنَ بِأَكْلِ الْأَرْنَبِ بَأْسًا وَقَدْ كَرِهَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ أَكْلَ الْأَرْنَبِ وَقَالُوا إِنَّهَا تَدْمَى
کتاب: کھانے کے احکام ومسائل
خرگوش کھانے کا بیان
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم نے مقام مرالظہران میں ایک خرگوش کا پیچھاکیا، صحابہ کرام اس کے پیچھے دوڑے ، میں نے اسے پالیا اورپکڑلیا، پھر اسے ابوطلحہ کے پاس لا یا، انہوں نے اس کو پتھرسے ذبح کیا اورمجھے اس کی ران دے کرنبی اکرم ﷺ کے پاس بھیجا ، چنانچہ آپ نے اسے کھایا ۔ راوی ہشام بن زیدکہتے ہیں: میں نے (راوی حدیث اپنے دادا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے) پوچھا: کیاآپ نے اسے کھایا ؟ کہا: آپ ﷺنے اسے قبول کیا ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں جابر، عمار، محمدبن صفوان رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،۳- اکثراہل علم کا اسی پر عمل ہے ، وہ خرگوش کھانے میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھتے ہیں،۴- جب کہ بعض اہل علم خرگوش کھانے کو مکروہ سمجھتے ہیں، یہ لوگ کہتے ہیں: اسے (یعنی مادہ خرگوش کو) حیض کا خون آتا ہے۔
تشریح :
۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہواکہ خرگوش حلال ہے، اگر حلال نہ ہوتا تو آپ اسے قبول نہ فرماتے۔
۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہواکہ خرگوش حلال ہے، اگر حلال نہ ہوتا تو آپ اسے قبول نہ فرماتے۔