جامع الترمذي - حدیث 1757

أَبْوَابُ اللِّبَاسِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الاكْتِحَالِ​ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ هُوَ الطَّيَالِسِيُّ عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اكْتَحِلُوا بِالْإِثْمِدِ فَإِنَّهُ يَجْلُو الْبَصَرَ وَيُنْبِتُ الشَّعْرَ وَزَعَمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَتْ لَهُ مُكْحُلَةٌ يَكْتَحِلُ بِهَا كُلَّ لَيْلَةٍ ثَلَاثَةً فِي هَذِهِ وَثَلَاثَةً فِي هَذِهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ عَلَى هَذَا اللَّفْظِ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ نَحْوَهُ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلَيْكُمْ بِالْإِثْمِدِ فَإِنَّهُ يَجْلُو الْبَصَرَ وَيُنْبِتُ الشَّعْرَ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1757

کتاب: لباس کے احکام ومسائل سرمہ لگانے کا بیان​ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:' اثمدسرمہ لگاؤ اس لیے کہ وہ بینائی کو جلابخشتا ہے اورپلکوں کا بال اگاتاہے' ، نبی اکرمﷺ کے پاس ایک سرمہ دانی تھی جس سے آپ ہررات تین سلائی اس (داہنی آنکھ)میں اورتین سلائی اس (بائیں آنکھ ) میں سرمہ لگاتے تھے '۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابن عباس کی حدیث حسن غریب ہے،۲- ہم اس لفظ کے ساتھ صرف عباد بن منصور کی روایت سے جانتے ہیں،۳- اس باب میں جابراورابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں ۔اس سند سے بھی ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔ یہ حدیث کئی سندوں سے نبی اکرمﷺ سے آئی ہے ، آپ نے فرمایا:' تم لوگ اثمد سرمہ لگاؤ ، اس لیے کہ وہ بینائی کو جلابخشتاہے ، اور پلکوں کے بال اگاتاہے۔
تشریح : نوٹ:(پہلا ٹکڑا شواہد کی بنا پر صحیح لغیرہ ہے، ورنہ اس کے راوی 'عباد بن منصور' مدلس ومختلط ہیں) نوٹ:(پہلا ٹکڑا شواہد کی بنا پر صحیح لغیرہ ہے، ورنہ اس کے راوی 'عباد بن منصور' مدلس ومختلط ہیں)