أَبْوَابُ اللِّبَاسِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي جَرِّ ذُيُولِ النِّسَاءِ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أُمِّ الْحَسَنِ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ حَدَّثَتْهُمْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَبَّرَ لِفَاطِمَةَ شِبْرًا مِنْ نِطَاقِهَا قَالَ أَبُو عِيسَى وَرَوَى بَعْضُهُمْ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أُمِّهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ وَفِي هَذَا الْحَدِيثِ رُخْصَةٌ لِلنِّسَاءِ فِي جَرِّ الْإِزَارِ لِأَنَّهُ يَكُونُ أَسْتَرَ لَهُنَّ
کتاب: لباس کے احکام ومسائل
عورتوں کے دامن لٹکانے کا بیان
ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فاطمہ کے نطاق کے لیے ایک بالشت کا اندازہ لگایا ۱ ؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- بعض لوگوں نے اسے' عن حماد بن سلمۃ عن علی بن زید عن الحسن عن امہ عن ام سلمۃ' کی سندسے روایت کی ہے، ۲- اس حدیث میں عورتوں کے لیے تہ بند (چادر) گھسیٹنے کی اجازت ہے، اس لیے کہ یہ ان کے لیے زیادہ سترپوشی کا باعث ہے۔
تشریح :
۱ ؎ : یعنی ایک بالشت کے برابرلٹکانے کی اجازت دی۔
نوٹ:(ابوداؤد اور ابن ماجہ کی مذکورہ حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث بھی صحیح لغیرہ ہے، ورنہ اس کی سند میں 'علی بن زید بن جدعان' ضعیف راوی ہیں)
۱ ؎ : یعنی ایک بالشت کے برابرلٹکانے کی اجازت دی۔
نوٹ:(ابوداؤد اور ابن ماجہ کی مذکورہ حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث بھی صحیح لغیرہ ہے، ورنہ اس کی سند میں 'علی بن زید بن جدعان' ضعیف راوی ہیں)