أَبْوَابُ اللِّبَاسِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي جُلُودِ الْمَيْتَةِ إِذَا دُبِغَتْ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ قَال سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ مَاتَتْ شَاةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَهْلِهَا أَلَا نَزَعْتُمْ جِلْدَهَا ثُمَّ دَبَغْتُمُوهُ فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِهِ
کتاب: لباس کے احکام ومسائل
دباغت کے بعدمردارجانوروں کی کھال کے استعمال کا بیان
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک بکری مرگئی ، رسول اللہ ﷺ نے بکری والے سے کہا: تم نے اس کی کھال کیوں نہ اتار لی ؟ پھرتم دباغت دے کراس سے فائدہ حاصل کرتے ۱؎ ۔
تشریح :
۱؎ : معلوم ہواکہ مردہ جانور کی کھال سے فائدہ دباغت (پکانے) کے بعد ہی اٹھایا جاسکتا ہے، اور ان روایتوں کوجن میں دباغت (پکانے) کی قید نہیں ہے، اسی دباغت والی روایت پر محمول کیاجائے گا۔
۱؎ : معلوم ہواکہ مردہ جانور کی کھال سے فائدہ دباغت (پکانے) کے بعد ہی اٹھایا جاسکتا ہے، اور ان روایتوں کوجن میں دباغت (پکانے) کی قید نہیں ہے، اسی دباغت والی روایت پر محمول کیاجائے گا۔