جامع الترمذي - حدیث 1713

أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي دَفْنِ الشُّهَدَاءِ​ صحيح حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ مَرْوَانَ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَبِي الدَّهْمَاءِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ قَالَ شُكِيَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجِرَاحَاتُ يَوْمَ أُحُدٍ فَقَالَ احْفِرُوا وَأَوْسِعُوا وَأَحْسِنُوا وَادْفِنُوا الِاثْنَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ فِي قَبْرٍ وَاحِدٍ وَقَدِّمُوا أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا فَمَاتَ أَبِي فَقُدِّمَ بَيْنَ يَدَيْ رَجُلَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ خَبَّابٍ وَجَابِرٍ وَأَنَسٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَى سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَغَيْرُهُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ وَأَبُو الدَّهْمَاءِ اسْمُهُ قِرْفَةُ بْنُ بُهَيْسٍ أَوْ بَيْهَسٍذ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1713

کتاب: جہاد کے احکام ومسائل شہیدوں کودفن کرنے کا بیان​ ہشام بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: احدکے دن رسول اللہ ﷺ سے زخموں کی شکایت کی گئی ۱؎ ،آپ نے فرمایا:'قبرکھودواوراسے کشادہ اوراچھی بناؤ،ایک قبرمیں دویاتین آدمیوں کو دفن کرو، اورجسے زیادہ قرآن یادہو اسے (قبلہ کی طرف ) آگے کرو'،ہشام بن عامرکہتے ہیں: میرے والدبھی وفات پائے تھے ، چنانچہ ان کو ان کے دو ساتھیوں پر مقدم (یعنی قبلہ کی طرف آگے) کیاگیا'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- سفیان ثوری اوردوسرے لوگوں نے اس حدیث کوبسند ایوب عن حمید بن ہلال عن ہشام بن عامر روایت کیا ہے ،۳- اس باب میں خباب ، جابر اورانس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح : ۱؎ : یعنی صحابہ کرام نے یہ شکایت کی، اللہ کے رسول ہم زخموں سے چور ہیں، اس لائق نہیں ہیں کہ شہداء کی الگ الگ قبریں تیار کرسکیں، ایسی صورت میں آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں، کیوں کہ الگ الگ قبر کھودنے میں دشواری ہورہی ہے۔ ۱؎ : یعنی صحابہ کرام نے یہ شکایت کی، اللہ کے رسول ہم زخموں سے چور ہیں، اس لائق نہیں ہیں کہ شہداء کی الگ الگ قبریں تیار کرسکیں، ایسی صورت میں آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں، کیوں کہ الگ الگ قبر کھودنے میں دشواری ہورہی ہے۔