جامع الترمذي - حدیث 1701

أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَنْ تُنْزَى الْحُمُرُ عَلَى الْخَيْلِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبُو جَهْضَمٍ مُوسَى بْنُ سَالِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدًا مَأْمُورًا مَا اخْتَصَّنَا دُونَ النَّاسِ بِشَيْءٍ إِلَّا بِثَلَاثٍ أَمَرَنَا أَنْ نُسْبِغَ الْوُضُوءَ وَأَنْ لَا نَأْكُلَ الصَّدَقَةَ وَأَنْ لَا نُنْزِيَ حِمَارًا عَلَى فَرَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَى سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ هَذَا عَنْ أَبِي جَهْضَمٍ فَقَالَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ حَدِيثُ الثَّوْرِيِّ غَيْرُ مَحْفُوظٍ وَوَهِمَ فِيهِ الثَّوْرِيُّ وَالصَّحِيحُ مَا رَوَى إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ وَعَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي جَهْضَمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1701

کتاب: جہاد کے احکام ومسائل گھوڑی پرگدھے چھوڑنے کی کراہت کا بیان​ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ اللہ تعالیٰ کے حکم کے تابع اور مامور بندے تھے، آپ نے ہم کو دوسروں کی بنسبت تین چیزوں کاخصوصی حکم دیا : ہم کو حکم دیا ۱؎ کہ پوری طرح وضوکریں ، صدقہ نہ کھائیں اورگھوڑی پر گدھانہ چھوڑیں۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ،۲- سفیان ثوری نے ابوجہضم سے روایت کرتے ہوے اس حدیث کی سندیوں بیان کی ، عن عبید اللہ بن عبداللہ بن عباس عن ابن عباس،۳- میں نے محمدبن اسماعیل بخاری کو کہتے سناکہ ثوری کی حدیث غیرمحفوظ ہے، اس میں ثوری سے وہم ہواہے، صحیح وہ روایت ہے جسے اسماعیل بن علیہ اورعبدالوارث بن سعید نے ابوجہضم سے، ابوجہضم عبداللہ بن عبید اللہ بن عباس سے، اور عبید اللہ نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے،۴- اس باب میں علی سے بھی روایت ہے ۔
تشریح : ۱؎ : یہ حکم ایجابی تھا، ورنہ اتمام وضوء سب کے لیے مستحب ہے، اور گدھے کو گھوڑی پر چھوڑنا سب کے لیے مکروہ ہے۔ ۱؎ : یہ حکم ایجابی تھا، ورنہ اتمام وضوء سب کے لیے مستحب ہے، اور گدھے کو گھوڑی پر چھوڑنا سب کے لیے مکروہ ہے۔