جامع الترمذي - حدیث 1687

أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْخُرُوجِ عِنْدَ الْفَزَعِ​ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ وَأَجْوَدِ النَّاسِ وَأَشْجَعِ النَّاسِ قَالَ وَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ لَيْلَةً سَمِعُوا صَوْتًا قَالَ فَتَلَقَّاهُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى فَرَسٍ لِأَبِي طَلْحَةَ عُرْيٍ وَهُوَ مُتَقَلِّدٌ سَيْفَهُ فَقَالَ لَمْ تُرَاعُوا لَمْ تُرَاعُوا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدْتُهُ بَحْرًا يَعْنِي الْفَرَسَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1687

کتاب: جہاد کے احکام ومسائل گھبراہٹ کے وقت باہرنکلنے کا بیان​ انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:نبی اکرمﷺ سب سے جری(نڈر)، سب سے سخی، اورسب سے بہادرتھے، ایک رات مدینہ والے گھبراگئے، ان لوگوں نے کوئی آواز سنی، چنانچہ نبی اکرمﷺنے تلوار لٹکائے ابوطلحہ کے ایک ننگی پیٹھ والے گھوڑے پر سوار ہوکر لوگوں کے پاس پہنچے اورفرمایا:' تم لوگ فکرنہ کرو، تم لوگ فکرنہ کرو'، نبی اکرمﷺ نے فرمایا:' میں نے چال میں گھوڑے کو سمندرپایا'۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح ہے ۔