جامع الترمذي - حدیث 1657

أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِيمَنْ يُكْلَمُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ​ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ مَالِكِ بْنِ يُخَامِرَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ مِنْ رَجُلٍ مُسْلِمٍ فُوَاقَ نَاقَةٍ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ وَمَنْ جُرِحَ جُرْحًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ نُكِبَ نَكْبَةً فَإِنَّهَا تَجِيءُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَأَغْزَرِ مَا كَانَتْ لَوْنُهَا الزَّعْفَرَانُ وَرِيحُهَا كَالْمِسْكِ هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1657

کتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں اللہ کی راہ میں زخمی ہونے والے کا بیان​ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:' جومسلمان اللہ کی راہ میں اونٹنی کے دومرتبہ دودھ دودہنے کے درمیانی وقفہ کے برابرجہادکرے اس کے لیے جنت واجب ہوگئی، اورجس شخص کو اللہ کی راہ میں کوئی زخم لگے یا چوٹ آئے وہ قیامت کے دن اس طرح آئے گا کہ اس کازخم دنیا کے زخم سے کہیں بڑا ہوگا، رنگ اس کا زعفران کا ہوگا اور خوشبومشک کی ہوگی '۔