جامع الترمذي - حدیث 1593

أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي بَيْعَةِ النَّبِيِّ ﷺ​ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كُنَّا نُبَايِعُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فَيَقُولُ لَنَا فِيمَا اسْتَطَعْتُمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ كِلَاهُمَا وَمَعْنَى كِلَا الْحَدِيثَيْنِ صَحِيحٌ قَدْ بَايَعَهُ قَوْمٌ مِنْ أَصْحَابِهِ عَلَى الْمَوْتِ وَإِنَّمَا قَالُوا لَا نَزَالُ بَيْنَ يَدَيْكَ حَتَّى نُقْتَلَ وَبَايَعَهُ آخَرُونَ فَقَالُوا لَا نَفِرُّ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1593

کتاب: سیر کے بیان میں نبی اکرم ﷺ کی بیعت کا بیان​ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں : ہم لوگ رسول اللہ ﷺ سے سمع وطاعت (یعنی آپ کے حکم سننے اور آپ کی اطاعت کرنے) پر بیعت کرتے تھے ،پھر آپ ہم سے فرماتے: 'جتناتم سے ہوسکے'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- حدیث جابراورحدیث سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہما دونوں حدیثوں کا معنی صحیح ہے، (ان میں تعارض نہیں ہے) بعض صحابہ نے آپﷺ سے موت پربیعت کی تھی، ان لوگوں نے کہاتھا : ہم آپ کے سامنے لڑتے رہیں گے یہاں تک کہ قتل کردیئے جائیں، اوردوسرے لوگوں نے آپ سے بیعت کرتے ہوئے کہاتھا: ہم نہیں بھاگیں گے۔