أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي أَخْذِ الْجِزْيَةِ مِنَ الْمَجُوسِ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ بَجَالَةَ بْنِ عَبْدَةَ قَالَ كُنْتُ كَاتِبًا لِجَزْءِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَلَى مَنَاذِرَ فَجَاءَنَا كِتَابُ عُمَرَ انْظُرْ مَجُوسَ مَنْ قِبَلَكَ فَخُذْ مِنْهُمْ الْجِزْيَةَ فَإِنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ أَخْبَرَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ الْجِزْيَةَ مِنْ مَجُوسِ هَجَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
کتاب: سیر کے بیان میں
مجوس سے جزیہ لینے کا بیان
بجالہ بن عبدہ کہتے ہیں :میں مقام مناذرمیں جزء بن معاویہ کا منشی تھا، ہمارے پاس عمر رضی اللہ عنہ کا خط آیاکہ تمہاری طرف جومجوس ہوں ان کو دیکھواوران سے جزیہ لو کیونکہ عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے مجھے خبردی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مقام ہجرکے مجوسیوں سے جزیہ لیا تھا ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔
تشریح :
۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہواکہ مجوسی مشرکوں سے جزیہ وصول کیاجائے گا۔
۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہواکہ مجوسی مشرکوں سے جزیہ وصول کیاجائے گا۔