أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْغُلُولِ صحيح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سِمَاكٌ أَبُو زُمَيْلٍ الْحَنَفِيُّ قَال سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فُلَانًا قَدْ اسْتُشْهِدَ قَالَ كَلَّا قَدْ رَأَيْتُهُ فِي النَّارِ بِعَبَاءَةٍ قَدْ غَلَّهَا قَالَ قُمْ يَا عُمَرُ فَنَادِ إِنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا الْمُؤْمِنُونَ ثَلَاثًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ
کتاب: سیر کے بیان میں مال غنیمت میں خیانت کرنے کے بارے میں وارد وعید کا بیان عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: عرض کیاگیا: اللہ کے رسول ! فلاں آدمی شہیدہوگیا، آپ نے فرمایا: 'ہرگزنہیں، میں نے اس عباء (کپڑے) کی وجہ سے اسے جہنم میں دیکھاہے جو اس نے مال غنیمت سے چرایا تھا'، آپ نے فرمایا:' عمر! کھڑے ہوجاؤاورتین مرتبہ اعلان کردو، جنت میں مومن ہی داخل ہوں گے'۔(اورمومن آدمی خیانت نہیں کیاکرتے)امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔