أَبْوَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِيمَنْ يَحْلِفُ بِالْمَشْيِ وَلاَ يَسْتَطِيعُ حسن حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَطَّارُ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ عَنْ عِمْرَانَ الْقَطَّانِ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ نَذَرَتْ امْرَأَةٌ أَنْ تَمْشِيَ إِلَى بَيْتِ اللَّهِ فَسُئِلَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنْ مَشْيِهَا مُرُوهَا فَلْتَرْكَبْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَقَالُوا إِذَا نَذَرَتْ امْرَأَةٌ أَنْ تَمْشِيَ فَلْتَرْكَبْ وَلْتُهْدِ شَاةً
کتاب: نذراورقسم (حلف) کے احکام ومسائل پیدل چلنے کی قسم کھائے اورنہ چل سکے تو اس کے حکم کا بیان انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک عورت نے نذرمانی کہ وہ بیت اللہ تک (پیدل) چل کرجائے گی ، نبی اکرم ﷺ سے اس سلسلے میں سوال کیاگیا توآپ نے فرمایا:' اللہ تعالیٰ اس کے (پیدل) چلنے سے بے نیاز ہے ، اسے حکم دو کہ وہ سوار ہو کرجائے'۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- انس کی حدیث اس سندسے حسن صحیح غریب ہے،۲- اس باب میں ابوہریرہ ، عقبہ بن عامر اورابن عباس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،۳- بعض اہل علم کا اسی پرعمل ہے، یہ لوگ کہتے ہیں کہ جب عورت (حج کو پیدل) چل کر جانے کی نذرمان لے تووہ سوارہوجائے اورایک بکری دم میں دے۔