أَبْوَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَفَّارَةِ النَّذْرِ إِذَا لَمْ يُسَمَّ ضعيف حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ مَوْلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ حَدَّثَنِي كَعْبُ بْنُ عَلْقَمَةَ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَفَّارَةُ النَّذْرِ إِذَا لَمْ يُسَمَّ كَفَّارَةُ يَمِينٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ
کتاب: نذراورقسم (حلف) کے احکام ومسائل
غیرمتعین نذر کے کفارہ کا بیان
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' غیرمتعین نذر کاکفارہ وہی ہے جوقسم کا کفارہ ہے ' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
تشریح :
۱؎ : یعنی جس نے کوئی نذر مانی اور اس کا نام نہیں لیا یعنی صرف اتنا کہاکہ اگر میری مراد پوری ہوجائے تومجھ پرنذرہے تو اس کا کفار ہ قسم کا کفارہ ہے۔
نوٹ:(لیکن 'لم یسم' کا لفظ صحیح نہیں ہے ، اور یہ مؤلف کے سوا کسی کے یہاں ہے بھی نہیں (جبکہ ابوداودنے اسی کا لحاظ رکھ کر 'من نذرنذراً لم یسم' کا باب باندھاہے)یہ مؤلف کے راوی 'محمد مولیٰ المغیرہ' کا اضافہ ہے جو خود مجہول راوی ہیں، یہ دیگرکی سندوں میں نہیں ہیں)
۱؎ : یعنی جس نے کوئی نذر مانی اور اس کا نام نہیں لیا یعنی صرف اتنا کہاکہ اگر میری مراد پوری ہوجائے تومجھ پرنذرہے تو اس کا کفار ہ قسم کا کفارہ ہے۔
نوٹ:(لیکن 'لم یسم' کا لفظ صحیح نہیں ہے ، اور یہ مؤلف کے سوا کسی کے یہاں ہے بھی نہیں (جبکہ ابوداودنے اسی کا لحاظ رکھ کر 'من نذرنذراً لم یسم' کا باب باندھاہے)یہ مؤلف کے راوی 'محمد مولیٰ المغیرہ' کا اضافہ ہے جو خود مجہول راوی ہیں، یہ دیگرکی سندوں میں نہیں ہیں)