جامع الترمذي - حدیث 1516

أَبْوَابُ الْأَضَاحِيِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب الأَذَانِ فِي أُذُنِ الْمَوْلُودِ​ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَا أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذَّنَ فِي أُذُنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ حِينَ وَلَدَتْهُ فَاطِمَةُ بِالصَّلَاةِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ فِي الْعَقِيقَةِ عَلَى مَا رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ الْغُلَامِ شَاتَانِ مُكَافِئَتَانِ وَعَنْ الْجَارِيَةِ شَاةٌ وَرُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْضًا أَنَّهُ عَقَّ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ بِشَاةٍ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَى هَذَا الْحَدِيثِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1516

کتاب: قربانی کے احکام ومسائل نومولودکے کان میں اذان کہنے کا بیان​ ابورافع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کودیکھا کہ حسن بن علی جب فاطمہ الزہراء رضی اللہ عنہم سے پیدا ہوئے تو آپ ﷺ نے حسن کے کان میں صلاۃ کی اذان کی طرح اذان دی ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ،۲- عقیقہ کے مسئلہ میں اس حدیث پر عمل ہے جو نبی اکرمﷺ سے کئی سندوں سے آئی ہے کہ لڑکے کی طرف سے دوبکریاں ایک جیسی اورلڑکی کی طرف سے ایک بکری ذبح کی جائے ،۳- نبی اکرمﷺ سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ نے حسن کی طرف سے ایک بکری ذبح کی، بعض اہل علم کامسلک اسی حدیث کے موافق ہے۔
تشریح : نوٹ:(سند میں عاصم بن عبیداللہ ضعیف راوی ہیں، اور اس معنی کی ابن عباس کی حدیث میں ایک کذاب راوی ہے۔ دیکھیے الضعیفۃ رقم ۳۲۱ و ۶۱۲۱) نوٹ:(سند میں عاصم بن عبیداللہ ضعیف راوی ہیں، اور اس معنی کی ابن عباس کی حدیث میں ایک کذاب راوی ہے۔ دیکھیے الضعیفۃ رقم ۳۲۱ و ۶۱۲۱)