أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهَةِ الإسْتِنْجَاءِ بِالْيَمِينِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ نَهَى أَنْ يَمَسَّ الرَّجُلُ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ. وَفِي هَذَا الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ، وَسَلْمَانَ، وَأبِي هُرَيْرَةَ، وَسَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَأَبُو قَتَادَةَ الأَنْصَارِيُّ اسْمُهُ الْحَارِثُ بْنُ رِبْعِيٍّ. وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ عَامَّةِ أَهْلِ الْعِلْمِ كَرِهُوا الإسْتِنْجَاءَ بِالْيَمِينِ
کتاب: طہارت کے احکام ومسائل داہنے ہاتھ سے استنجا کرنے کی کراہت ابوقتادۃحارث بن ربعی انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : نبی اکرم ﷺ نے اس بات سے منع فرمایاہے کہ آدمی اپنے داہنے ہاتھ سے اپناذکر (عضوتناسل)چھوئے ۱؎ ۔اس باب میں عائشہ، سلمان، ابوہریرہ اور سھل بن حنیف رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ،۲- اکثر اہل علم کا اسی پرعمل ہے، ان لوگوں نے داہنے ہاتھ سے استنجا کرنے کو مکروہ جاناہے۔