أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ مَنْ أَمْسَكَ كَلْبًا مَا يَنْقُصُ مِنْ أَجْرِهِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ إِلَّا كَلْبَ صَيْدٍ أَوْ كَلْبَ مَاشِيَةٍ قَالَ قِيلَ لَهُ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يَقُولُ أَوْ كَلْبَ زَرْعٍ فَقَالَ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ لَهُ زَرْعٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: شکار کے احکام ومسائل کتاپالنے سے ثواب میں کمی کا بیان عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے شکاری یاجانوروں کی نگرانی کرنے والے کتے کے علاوہ دیگرکتوں کو مارڈالنے کا حکم دیا ابن عمرسے کہاگیا: ابوہریرہ یہ بھی کہتے تھے:'أَوْ کَلْبَ زَرْعٍ 'یا کھیتی کی نگرانی کرنے والے کتے (یعنی یہ بھی مستثنیٰ ہیں)، تو ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: ابوہریرہ کے پاس کھیتی تھی (اس لیے انہوں نے اس کے بارے میں پوچھاہوگا)۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔