أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي قَتْلِ الْكِلاَبِ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا مَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ وَيُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا أَنَّ الْكِلَابَ أُمَّةٌ مِنْ الْأُمَمِ لَأَمَرْتُ بِقَتْلِهَا كُلِّهَا فَاقْتُلُوا مِنْهَا كُلَّ أَسْوَدَ بَهِيمٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ وَأَبِي رَافِعٍ وَأَبِي أَيُّوبَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَيُرْوَى فِي بَعْضِ الْحَدِيثِ أَنَّ الْكَلْبَ الْأَسْوَدَ الْبَهِيمَ شَيْطَانٌ وَالْكَلْبُ الْأَسْوَدُ الْبَهِيمُ الَّذِي لَا يَكُونُ فِيهِ شَيْءٌ مِنْ الْبَيَاضِ وَقَدْ كَرِهَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ صَيْدَ الْكَلْبِ الْأَسْوَدِ الْبَهِيمِ
کتاب: شکار کے احکام ومسائل
کتوں کومارنے کا بیان
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:' اگریہ بات نہ ہوتی کہ کتے دیگر مخلوقات کی طرح ایک مخلوق ہیں تومیں تمام کتوں کومارڈالنے کا حکم دیتا، سو اب تم ان میں سے ہر کالے سیاہ کتے کو مارڈالو ' ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- عبداللہ بن مغفل کی حدیث حسن صحیح ہے ،۲- اس باب میں ابن عمر ، جابر، ابورافع ، اور ابوایوب رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،۳- بعض احادیث میں مروی ہے کہ کالا کتاشیطان ہوتاہے ۲؎ ،۴- 'أسود بہیم' اس کتے کوکہتے ہیں جس میں سفیدی بالکل نہ ہو،۵- بعض اہل علم نے کالے کتے کے کئے شکارکومکروہ سمجھاہے۔
تشریح :
۱؎ : ابتداء میں سارے کتوں کے مارنے کا حکم ہوا پھر کالے سیاہ کتوں کو چھوڑ کر یہ حکم منسوخ ہوگیا، بعد میں کسی بھی کتے کو جب تک وہ موذی نہ ہو مارنے سے منع کردیاگیا، حتی کہ شکار، زمین ، جائیداد ، مکان اور جانوروں کی حفاظت ونگہبانی کے لیے انہیں پالنے کی اجازت بھی دی گئی۔
۲؎ : یہ حدیث صحیح مسلم (رقم ۱۵۷۲) میں جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔
۱؎ : ابتداء میں سارے کتوں کے مارنے کا حکم ہوا پھر کالے سیاہ کتوں کو چھوڑ کر یہ حکم منسوخ ہوگیا، بعد میں کسی بھی کتے کو جب تک وہ موذی نہ ہو مارنے سے منع کردیاگیا، حتی کہ شکار، زمین ، جائیداد ، مکان اور جانوروں کی حفاظت ونگہبانی کے لیے انہیں پالنے کی اجازت بھی دی گئی۔
۲؎ : یہ حدیث صحیح مسلم (رقم ۱۵۷۲) میں جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔