أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَكْلِ الْمَصْبُورَةِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ وَهْبٍ أَبِي خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ الْعِرْبَاضِ وَهُوَ ابْنُ سَارِيَةَ عَنْ أَبِيهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ لُحُومِ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ السَّبُعِ وَعَنْ كُلِّ ذِي مِخْلَبٍ مِنْ الطَّيْرِ وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ وَعَنْ الْمُجَثَّمَةِ وَعَنْ الْخَلِيسَةِ وَأَنْ تُوطَأَ الْحَبَالَى حَتَّى يَضَعْنَ مَا فِي بُطُونِهِنَّ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْقُطَعِيُّ سُئِلَ أَبُو عَاصِمٍ عَنْ الْمُجَثَّمَةِ قَالَ أَنْ يُنْصَبَ الطَّيْرُ أَوْ الشَّيْءُ فَيُرْمَى وَسُئِلَ عَنْ الْخَلِيسَةِ فَقَالَ الذِّئْبُ أَوْ السَّبُعُ يُدْرِكُهُ الرَّجُلُ فَيَأْخُذُهُ مِنْهُ فَيَمُوتُ فِي يَدِهِ قَبْلَ أَنْ يُذَكِّيَهَا
کتاب: شکار کے احکام ومسائل
بندھاہواجانورجسے تیرمارکرہلاک کیاگیاہو کاکھانامکروہ ہے
عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح خیبرکے دن ہرکچلی والے درندے ۱؎ پنجے والے پرندے۲؎ ، پالتوگدھے کے گوشت، مجثمہ اورخلیسہ سے منع فرمایا، آپ نے حاملہ (لونڈی جو نئی نئی مسلمانوں کی قید میں آئے) کے ساتھ جب تک وہ بچہ نہ جنے جماع کرنے سے بھی منع فرمایا ۔
راوی محمدبن یحیی قطعی کہتے ہیں: ابوعاصم سے مجثمہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: پرندے یا کسی دوسرے جانورکو باندھ کر اس پر تیر اندازی کی جائے (یہاں تک کہ وہ مرجائے)اور ان سے خلیسہ کے بارے میں پوچھا گیا توانہوں نے کہا: خلیسہ وہ جانورہے ، جس کو بھیڑیا یادرندہ پکڑے اور اس سے کوئی آدمی اسے چھین لے پھر وہ جانورذبح کئے جا نے سے پہلے اس کے ہاتھ میں مرجائے۔
تشریح :
۱؎ : مثلاً بھیڑیا، شیر اور چیتا وغیرہ۔ وضاحت ۲؎ : گدھ اور باز وغیرہ۔
نوٹ:(سند میں 'ام حبیبہ 'مجہول ہیں ، 'خلیسہ'کے سواتمام ٹکڑے شواہد کی بناپر صحیح ہیں)
۱؎ : مثلاً بھیڑیا، شیر اور چیتا وغیرہ۔ وضاحت ۲؎ : گدھ اور باز وغیرہ۔
نوٹ:(سند میں 'ام حبیبہ 'مجہول ہیں ، 'خلیسہ'کے سواتمام ٹکڑے شواہد کی بناپر صحیح ہیں)