أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَكْلِ الْمَصْبُورَةِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَفْرِيقِيِّ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْلِ الْمُجَثَّمَةِ وَهِيَ الَّتِي تُصْبَرُ بِالنَّبْلِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ وَأَنَسٍ وَابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي الدَّرْدَاءِ حَدِيثٌ غَرِيبٌ
کتاب: شکار کے احکام ومسائل
بندھاہواجانورجسے تیرمارکرہلاک کیاگیاہو کاکھانامکروہ ہے
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے مجثمہ کے کھانے سے منع فرمایا۔
مجثمہ اس جانوریاپرندہ کو کہتے ہیں، جسے باندھ کر تیرسے ماراجائے یہاں تک کہ وہ مرجائے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابوالدرداء کی حدیث غریب ہے،۲- اس باب میں عرباض بن ساریہ ، انس، ابن عمر،ابن عباس ، جابراورابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح :
۱؎ : مصبورہ : وہ جانور ہے جسے باندھ کر اس پر تیر اندازی کی جاتی ہو یہاں تک کہ وہ مرجاتا ہو ، ایسے جانور کے کھانے سے رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایاہے، کیونکہ یہ غیر مذبوح ہے۔
۱؎ : مصبورہ : وہ جانور ہے جسے باندھ کر اس پر تیر اندازی کی جاتی ہو یہاں تک کہ وہ مرجاتا ہو ، ایسے جانور کے کھانے سے رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایاہے، کیونکہ یہ غیر مذبوح ہے۔